EN हिंदी
فریزر میں رکھی شام | شیح شیری
frizer mein rakkhi sham

نظم

فریزر میں رکھی شام

نعمان شوق

;

تم نے
میری روح کو

اک کالے تابوت میں رکھ کر
کیلیں ٹھونکیں

جسم کو لیکن چھوڑ دیا
گھنی رات کے جنگل میں سو جانے کو

اور میں تن کے ٹکڑے کر کے
لفظوں کے صندوق میں بھر کر

بیتے دنوں کے فریزر میں رکھ آیا ہوں
جب تم اپنی گزری شاموں کے پٹ کھولوگی

ڈر جاؤگی