EN हिंदी
محبت درد دیتی ہے | شیح شیری
mohabbat dard deti hai

نظم

محبت درد دیتی ہے

یاسمین حمید

;

میں ہمیشہ سوچتی تھی
آنسو اور درد

ہمیں نفرتوں سے ہی ملتے ہیں
اگر نفرتیں نہ ہوں

تو یہ آنسو بھی نہ ہوں
اور درد بھی نہ ہو

مگر جب
اس کی محبت کا

چاہت کا
اور اعتبار کا موسم بیتا

تب آنکھیں کھلیں
احساس ہوا

کہ درد صرف نفرتوں میں ہی
نہیں ہوتا

محبت بھی انسان کو
سراپا درد بنا دیتی ہے

محبت درد دیتی ہے