مگر بے ذائقہ ہونٹوں سے
تم نے سخت چٹانوں کو چوما تھا
وہ ان کی کھردراہٹ نوک نکلی چھاتیاں
تیزابیت نمکین کائی
سب کی لذت سے رہے نا آشنا بچے تمہارے
اسی باعث تو ان کے جسم میں خوں کی جگہ پانی کی گردش ہے
اسی باعث وہ اپنی نفرتوں کے خود ہدف ہیں
اور دشمن ان پہ ہنستے ہیں
نظم
ایک سیاسی نظم
شہریار