EN हिंदी
ایک ستارہ ٹوٹ گراتھا | شیح شیری
ek sitara TuT gira tha

نظم

ایک ستارہ ٹوٹ گراتھا

جینت پرمار

;

خوابوں کی سرحد پہ
نیلا نیلا ایک سمندر

تیری آنکھوں جیسا
لہروں کے نیزوں پہ بہتی

جگمگ جگمگ چاند سی روشن
اپنے پیار کی کشتی

سات سمندر سے بھی دور
طوفانوں سے کھیلتی

جل پریوں سے باتیں کرتی
واپس لوٹ آئی تو

ساحل کی چمکیلی ریت میں
ایک ستارہ ٹوٹ گرا تھا