EN हिंदी
ایک پری آکاش سے اتری | شیح شیری
ek pari aakash se utri

نظم

ایک پری آکاش سے اتری

فاروق نازکی

;

ایک پری آکاش سے اتری
نیلی رات کے سناٹے میں

صبح ہوئی جب سورج نکلا
اس نے دیکھا ٹوٹے درپن

اندھی بستی سے غائب تھے
گونگی بستی کے آنگن میں

سوکھے پیڑ کی اک ڈالی پر
ایک پپیہا بول رہا تھا