Search...
jinhen main DhunDhta tha aasmanon mein zaminon mein wo nikle mere zulmat-KHana-e-dil ke makinon mein
نظم
عذرا عباس
رات ابابیلوں کے پروں سے نکل رہی ہے تم مجھ سے قریب ہو اور میرا سفر سمندر میں اس کشتی کی طرح ہے جس کے چپوؤں کی آوازیں اس کا پیچھا کر رہی ہیں اب چاہت تمہارے بازوؤں سے نکل کر درندوں کی آوازیں بن رہی ہے اپنے بازو کھول دو!