EN हिंदी
ایک منظر | شیح شیری
ek manzar

نظم

ایک منظر

شہریار

;

نیند کی سوئی ہوئی خاموش گلیوں کو جگاتے
گنگناتے

مشعلیں پلکوں پہ اشکوں کی جلائے
چند سائے

پھر رہے تھے
رات جب ہم خواب کی دنیا سے واپس آ رہے تھے