EN हिंदी
ایک منظر | شیح شیری
ek manzar

نظم

ایک منظر

اطہر ادیب

;

سرخ گلاب
چمکتے ہیرے

جگمگ کرتے موتی
شہد میں ڈوبے ادھورے جملے

منظر پھولوں پر منڈلاتی بے کل تتلی
روئی جیسی نرم ملائم مٹی میں روٹی کے ٹکڑے

چھت پر بیٹھے کوے چڑیاں
مٹھی کھلے روٹی کے ٹکڑے فرش پر بکھریں

کوا چڑیاں شور مچاتے لپکیں
جھپٹیں

موتی اپنا روپ دکھائیں
ہیرے اور چمکتے جائیں