EN हिंदी
ایک منصوبے میں در پیش دشواریاں | شیح شیری
ek mansube mein dar-pesh dushwariyan

نظم

ایک منصوبے میں در پیش دشواریاں

انور سین رائے

;

میں روشنی میں اتنی غلطیاں کرتا ہوں
جتنی لوگ اندھیرے میں نہیں کرتے ہوں گے

میں ان دنوں ایک منصوبہ تیار کرنے میں مصروف ہوں
ہر طرح کی ناکامیوں سے پاک منصوبہ

تاکہ جیسے ہی موقع ملے
میں خود کو قتل کر دوں

مجھے ایسے چوراہے کا بھی انتخاب کرنا ہے
جس کے عین وسط میں

لاش کو اس طرح لٹکانا ممکن ہو
کہ اس کا نظارہ کیا جا سکے چاروں اور سے

سنگساری کے حامیوں کو خصوصی دعوت دی جائے گی
خاص طور پر قریبی دوستوں کو

تم بھی پتھر ہی برسانا
میری لاش برداشت نہیں کر سکے گی

پھول کی ضرب
لیکن میں کیا کروں

میں روشنی میں بھی اتنی غلطیاں کرتا ہوں
جتنی لوگ اندھیرے میں نہیں کرتے ہوں گے