EN हिंदी
ایک کتبہ | شیح شیری
ek katba

نظم

ایک کتبہ

تصدق حسین خالد

;

شیر دل خاں
میں نے دیکھے تیس سال

پے بہ پے فاقے
مسلسل ذلتیں

جنگ
روٹی

سامراجی بیڑیوں کو وسعتیں دینے کا فرض
ایک لمبی جانکنی

سو رہا ہوں اس گڑھے کی گود میں
آفتاب مصر کے سائے تلے

میں کنوارا ہی رہا
کاش میرا باپ بھی