شیر دل خاں
میں نے دیکھے تیس سال
پے بہ پے فاقے
مسلسل ذلتیں
جنگ
روٹی
سامراجی بیڑیوں کو وسعتیں دینے کا فرض
ایک لمبی جانکنی
سو رہا ہوں اس گڑھے کی گود میں
آفتاب مصر کے سائے تلے
میں کنوارا ہی رہا
کاش میرا باپ بھی
نظم
ایک کتبہ
تصدق حسین خالد
نظم
تصدق حسین خالد
شیر دل خاں
میں نے دیکھے تیس سال
پے بہ پے فاقے
مسلسل ذلتیں
جنگ
روٹی
سامراجی بیڑیوں کو وسعتیں دینے کا فرض
ایک لمبی جانکنی
سو رہا ہوں اس گڑھے کی گود میں
آفتاب مصر کے سائے تلے
میں کنوارا ہی رہا
کاش میرا باپ بھی