اگرچہ پتے بے شمار ہیں
شجر تو ایک ہے
جوانی میں
اجلے دنوں کی سنہری دھوپ میں
میرے پتے پھول گر گئے
اب میں بھی سچ کی آغوش میں جذب ہونے کے لئے تیار ہوں

نظم
احساس
فاروق نازکی
نظم
فاروق نازکی
اگرچہ پتے بے شمار ہیں
شجر تو ایک ہے
جوانی میں
اجلے دنوں کی سنہری دھوپ میں
میرے پتے پھول گر گئے
اب میں بھی سچ کی آغوش میں جذب ہونے کے لئے تیار ہوں