EN हिंदी
احساس | شیح شیری
ehsas

نظم

احساس

ابرار اعظمی

;

لمحات کا ہیولیٰ کچھ بھولنے لگا تھا
آواز کا سراپا کچھ اونگھنے لگا تھا

سناٹا پا شکستہ کچھ بولنے لگا تھا
وحشت زدہ سا کمرہ کچھ ڈھونڈنے لگا تھا

میرا شعور زد میں تحت شعور کی تھا