EN हिंदी
ڈوبنے سے پہلے | شیح شیری
Dubne se pahle

نظم

ڈوبنے سے پہلے

محمد علوی

;

کوئی جانے والے جہازوں کو روکے
کوئی ان کو جا کر بتائے

مگر کون جانے
کہ چاروں طرف

چیختی بھاگتی اندھی پاگل ہوا کے علاوہ
میری ذات ہے

اور میں
اپنے اندر اترنے لگا ہوں!

جہاز اب کہاں ہیں
کہاں ہے سمندر!

ہوا کس طرف بھاگتی ہے
سمندر جہاز اور ہوا اور میں

سب کے سب اپنے اندر اترنے لگے ہیں!
کوئی ان کو روکے

مگر کون روکے
کہ حد نظر تک میری ذات ہے

اور میں
اپنے اندر ہی اندر اترنے لگا ہوں!!