یا خدا ہم کو آدمیت دے
ملک اور قوم کی محبت دے
کر عطا اس قدر تمیز ہمیں
کہ ہو اپنا وطن عزیز ہمیں
اس کی خدمت کو فخر جانیں ہم
اس کی ہر بات دل سے مانیں ہم
پھوٹ اور افتراق کھو دیں ہم
پاپ کی ناؤ کو ڈبو دیں ہم
حسد و کینہ و خصومت و شر
کر دیں ان میں سے سب کو ملک بدر
ایک ہو جائیں سب خواص و عوام
نہ رہے غیریت کا ملک ہیں نام
صلح و امن اماں ہو چار طرف
عافیت حکمراں ہو چار طرف
اتحاد عمل سے ہوں سب کام
کوئی دانا رہے نہ بندۂ دام
ملک ہو غیر کے اثر سے پاک
خرمن جور و معصیت ہو خاک
ہو یہ ویرانہ غیرت گل زار
پھر سے آئے وطن میں تازہ بہار
پٹا اترے گلے سے لعنت کا
ختم ہو دور فقر و ذلت کا
نظم
دعا
احمق پھپھوندوی