EN हिंदी
ڈور | شیح شیری
Dor

نظم

ڈور

سبودھ لال ساقی

;

بادل برکھا ندیاں ساگر
ساگر بادل برکھا ندیاں

ایک ڈور کا حصہ ہیں
فردا کے سانچے میں

کل اور آج یوں ہی ڈھل جاتے ہیں
کل اور آج اور کل آپس میں

جدا نہیں ہو پاتے ہیں
گزرے لمحے ختم نہیں ہو جاتے ہیں

میرا نظارہ میری نظر
میرے حوالے میرے تیور

میرا تلفظ میری زبان
میری جہالت میرا گیان

میرے تخیل میرے رجحان
میرا پنجرا میری اڑان

میری چال اور میرا ڈھب
میری ہستی میری ذات

سب جذبات اور سب حالات
ٹکڑوں میں نہیں بٹ سکتے

میرا ماضی حاضر ہے
میرا فردا ناظر ہے

کل آج اور کل آپس میں
جدا نہیں ہو پاتے ہیں

گزرے لمحے ختم نہیں ہو پاتے ہیں