ساری رونق اور لطافت
جن رنگوں کے ساتھ بندھی ہے
وہ سکھ کے ان رنگوں کو بھی
تنہائی میں سان رہے ہیں
میرے دکھوں کو تان رہے ہیں
نظم
ڈور کے اگلے سرے پر تنہا ہوں
حنیف ترین
نظم
حنیف ترین
ساری رونق اور لطافت
جن رنگوں کے ساتھ بندھی ہے
وہ سکھ کے ان رنگوں کو بھی
تنہائی میں سان رہے ہیں
میرے دکھوں کو تان رہے ہیں