کسی روز میں شہر کے پاگلوں کو ڈنر پر بلاؤں گا
ان سے کہوں گا کہ
اے دوستو، دشمنوں، مہربانو، کمینو
یہ مانا کہ تم کہکشاں کے جراثیم ہو
اور سب راستے روم ہی کو گئے ہیں
مگر اب
اٹالی سے آتی ہوئی اک سڑک کے سپاہی کی سیٹی سنو
جو کہتی ہے تم مر چکے ہو
نہیں تو میں چلتی ہوئی کار سے کود کر اپنے بتیس دانتوں
کو فٹ پاتھ پر
ڈاکٹر فانچو کے حوالے کردوں گا

نظم
ڈاکٹر فانچو
رئیس فروغ