دل دکھتا ہے
آباد گھروں سے دور کہیں
جب بنجر بن میں آگ جلے
دل دکھتا ہے
پردیس کی بوجھل راہوں میں
جب شام ڈھلے
دل دکھتا ہے
جب رات کا قاتل سناٹا
پر ہول فضا کے وہم لیے
قدموں کی چاپ کے ساتھ چلے
دل دکھتا ہے
نظم
دل دکھتا ہے
محسن نقوی
نظم
محسن نقوی
دل دکھتا ہے
آباد گھروں سے دور کہیں
جب بنجر بن میں آگ جلے
دل دکھتا ہے
پردیس کی بوجھل راہوں میں
جب شام ڈھلے
دل دکھتا ہے
جب رات کا قاتل سناٹا
پر ہول فضا کے وہم لیے
قدموں کی چاپ کے ساتھ چلے
دل دکھتا ہے