EN हिंदी
دیوار قہقہہ | شیح شیری
diwar-e-qahqaha

نظم

دیوار قہقہہ

نصیر احمد ناصر

;

دیکھو دیکھو!!
اوپر سے نیچے تک دیکھو

آگے سے پیچھے تک دیکھو
جنگل اور پہاڑ سے لے کر

گھر کے باغیچے تک دیکھو
چڑیا باز ہما اور ققنس

ہر پنچھی کی بینائی سے
حد فلک کی پہنائی سے

اڑتے غالیچے تک دیکھو
شہروں میں دیہات میں دیکھو

دن میں دیکھو رات میں دیکھو
رستوں کی اطراف میں دیکھو

گدلے میں شفاف میں دیکھو
اندر دیکھو باہر دیکھو

پوشیدہ یا ظاہر دیکھو
دنیا کی اوقات میں دیکھو

اپنی اپنی ذات میں دیکھو
دیکھو دیکھو!!

اس نادید کو ہر سو دیکھو
کچھ بھی نظر نہ آئے جب تو

اک تجرید کو ہر سو دیکھو
اور دیکھتے دیکھتے خوب ہنسو!!