EN हिंदी
دریچہ ہائے خیال | شیح شیری
daricha-ha-e-KHayal

نظم

دریچہ ہائے خیال

جون ایلیا

;

چاہتا ہوں کہ بھول جاؤں تمہیں
اور یہ سب دریچہ ہائے خیال

جو تمہاری ہی سمت کھلتے ہیں
بند کر دوں کچھ اس طرح کہ یہاں

یاد کی اک کرن بھی آ نہ سکے
چاہتا ہوں کہ بھول جاؤں تمہیں

اور خود بھی نہ یاد آؤں تمہیں
جیسے تم صرف اک کہانی تھیں

جیسے میں صرف اک فسانہ تھا