EN हिंदी
درد رتیلی زمینوں میں اتر جائے گا | شیح شیری
dard retili zaminon mein utar jaega

نظم

درد رتیلی زمینوں میں اتر جائے گا

خلیل تنویر

;

اور جب خود سے بچھڑنے کی گھڑی آئے گی
ایسا ہوگا کہ ہر اک نقش بدل جائے گا

پھر لہو میں کوئی طوفان نہیں اٹھے گا
درد رتیلی زمینوں میں اتر جائے گا