EN हिंदी
چتا میں بیٹھی خواہش | شیح شیری
chita mein baiThi KHwahish

نظم

چتا میں بیٹھی خواہش

سعید احمد

;

کہ جلتے بدن کی سرائے سے
کچھ فاصلے پر

اگر آنکھ میں ایک آنسو لیے
تم یہ سوچو

کہ دشت تمنا میں جلتا ہوا یہ پڑاؤ
تمہاری تھکن کا پڑاؤ ہے شاید

تو ہونے کی ہونی سے پوچھوں
بتا اب تری خاک کے نم میں زر خیزیاں کس قدر ہیں