چھت پر بارش برس رہی ہے
دیواروں پر دھول جمی ہے
کھڑکی کے پٹ اب بھی کھلے ہیں
چڑیا اندر جھانک رہی ہے
اندر شور ہے سناٹے کا
باہر شور کا سناٹا ہے
عجب سا اک بازار لگا ہے
گونگے بولیاں بیچ رہے ہیں
اندھے یہ سب دیکھ رہے ہیں
شاید کچھ ہونے والا ہے
جانے کیا ہونے والا ہے
چڑیا اندر جھانک رہی ہے
نظم
چھت پر بارش برس رہی ہے
انور خان