EN हिंदी
چاند کی بڑھیا | شیح شیری
chand ki buDhiya

نظم

چاند کی بڑھیا

راہی معصوم رضا

;

ماں سے اک بچے نے پوچھا
چاند میں یہ دھبا کیسا ہے

ماں یہ بولی
چندا بیٹے

جس کو تم دھبا کہتے ہو وہ تو اک پاگل بڑھیا ہے
بچے نے معصوم آنکھوں سے کچھ لمحوں تک ماں کو بڑی حیرت سے دیکھا

اور یہ پوچھا
ماں جب میں چندا بیٹا ہوں تو مجھ میں بھی اک پاگل بڑھیا ہوگی

ماں نے اس کو بھینچ لیا
اس کے لب چومے

گردن چومی ماتھا چوما
اور یہ بولی ہاں تجھ میں بھی اک بڑھیا ہے