چاند
قریب آؤ بیٹھو میرے پاس
میرے چپ دوست
مجھے دو
چیتے کا نقرئی داغ دار بدن
برفیلی رات میں دبا ہوا
جو تمہاری گود میں ہے
مجھے سکھاؤ دو لفظ
ہسپانوی چینی پرتگالی
اخلاص کے وہ سبز لفظ
جو تم نے سنے ہیں
اپنی چاندنی میں خوف پا گزرے ہوؤں کی
امانت کی طرح
جذب کر لیے ہیں
مجھے دو
عورتوں اور نظموں کے بدن
کہ جوان ہوتے ڈھلتے رہے ہیں
تمہارے چرخے کے سوت کی طرح جو تم
میرے اور میری دنیا کے بچپن سے
آج تلک
کاتتے رہے ہو
آئندہ بھی کاتو گے
نظم
چاند
اعجاز احمد اعجاز