آ گئی ہے رت بہار
سبز پتے سبز تتلی سبز منظر انتظار
عطر آگیں ہیں ہوائیں
پیڑ کی گردن پہ ہنستا ہے تری یادوں کا ہار
ایک سایہ پیڑ پر چڑھتا ہوا
اک ستارہ بادلوں کے آر پار
چاند دریا پار کر کے آ رہا ہے
تم سے ملنے بے قرار
شش جہت پر خوشبوؤں کی بھیڑ سی
بند رکھنا تم نہ اپنے گھر کے دوار
نظم
چاند دریا پار کر کے آ رہا ہے
جینت پرمار