EN हिंदी
بھوکا بنگال | شیح شیری
bhuka bangal

نظم

بھوکا بنگال

وامق جونپوری

;

پورب دیس میں ڈگی باجی پھیلا سکھ کا حال
دکھ کی آگنی کون بجھائے سوکھ گئے سب تال

جن ہاتھوں میں موتی رو لے آج وہی کنگال
آج وہی کنگال

بھوکا ہے بنگال رے ساتھی بھوکا ہے بنگال
پیٹھ سے اپنے پیٹ لگائے لاکھوں الٹے کھاٹ

بھیک منگائی سے تھک تھک کر اترے موت کے گھاٹ
جین مرن کے ڈانڈے ملائے بیٹھے ہیں چنڈال رے ساتھی

بیٹھے ہیں چنڈال
بھوکا ہے بنگال رے ساتھی بھوکا ہے بنگال

ندی نالے گلی ڈگر پر لاشوں کے انبار
جان کی ایسی مہنگی شے کا الٹ گیا بیوپار

مٹھی بھر چاول سے بڑھ کر سستا ہے یہ مال رے ساتھی
سستا ہے یہ مال

بھوکا ہے بنگال رے ساتھی بھوکا ہے بنگال
کوٹھریوں میں گانجے بیٹھے بینے سارا اناج

سندر ناری بھوک کی ماری بیچے گھر گھر لاج
چوپٹ نگری کون سنبھالے چار طرف بھونچال

چار طرف بھونچال
بھوکا ہے بنگال رے ساتھی بھوکا ہے بنگال

پرکھوں نے گھر بار لٹایا چھوڑ کے سب کا ساتھ
مائیں روئیں بلک بلک کر بچے بھئے اناتھ

سدا سہاگن بدھوا باجے کھولے سر کے بال رے ساتھی
کھولے سر کے بال

بھوکا ہے بنگال رے ساتھی بھوکا ہے بنگال
اتی پتی چبا چبا کر جوجھ رہا ہے دیس

موت نے کتنے گھونگھٹ مارے بدلے سو سو بھیس
کال بکٹ پھیلائے رہا ہے بیماری کا جال رے ساتھی

بیماری کا جال
بھوکا ہے بنگال رے ساتھی بھوکا ہے بنگال

دھرتی ماتا کی چھاتی میں چوٹ لگی ہے کاری
مایا کالی کے پھندے میں وقت پڑا ہے بھاری

اب سے اٹھ جا نیند کے ماتے دیکھ تو جگ کا حال رے ساتھی
دیکھ تو جگ کا حال

بھوکا ہے بنگال رے ساتھی بھوکا ہے بنگال
پیاری ماتا چنتا مت کر ہم ہیں آنے والے

کندن رس کھیتوں میں تیری گود بسانے والے
خون پسینہ ہل ہنسیا سے دور کریں گے کال رے ساتھی

دور کریں گے کال
بھوکا ہے بنگال رے ساتھی بھوکا ہے بنگال