EN हिंदी
بھارت کے ویر سپاہی | شیح شیری
bhaarat ke wir sipahi

نظم

بھارت کے ویر سپاہی

عرش ملسیانی

;

ہم ہیں بہادر یودھا انتھک
دیش کی سیماؤں کے رکشک

جاتے ہیں شترو کے گھر تک
بھارت ورش کے سچے سیوک

دیتی ہے دنیا یہ گواہی
ہم بھارت کے ویر سپاہی

تڑ تڑ گولے برسا کر
کھٹ کھٹ کھٹ کھٹ ٹینک چلا کر

ہتھ گولوں کو کام میں لا کر
بندوقوں کی مار دکھا کر

لاتے ہیں شترو پہ تباہی
ہم بھارت کے ویر سپاہی

گائیں ویروں کی گاتھائیں
جنم بھومی کا قرض چکائیں

وجے پتاکا جب لہرائیں
جے جے کار کا ناد بجائیں

وجے کی منزل کے سب راہی
ہم بھارت کے ویر سپاہی

دھوکے کی ہر بات بھی جیتیں
دشمن کی ہر گھات بھی جیتیں

سانجھ بھی اور پربھات بھی جیتیں
دن بھی جیتیں رات بھی جیتیں

کیسا اجالا کیسی سیاہی
ہم بھارت کے ویر سپاہی

بھیے سے میں گھبرا نہیں سکتا
کوئی سامنے آ نہیں سکتا

کوئی ہمیں بہکا نہیں سکتا
دشمن چھپ کر جا نہیں سکتا

ایسی ہماری تیز نگاہی
ہم بھارت کے ویر سپاہی

دشمن کے سر کٹے پڑے ہیں
جہاں اڑے ہیں ڈٹ کے اڑے ہیں

جھنڈے رن بھومی میں گڑے ہیں
دیش پریم میں جم کے لڑے ہیں

ہم نے دیش سے پریت نباہی
ہم بھارت کے ویر سپاہی