بھارت کے اے سپوتو ہمت دکھائے جاؤ
دنیا کے دل پہ اپنا سکہ بٹھائے جاؤ
مردہ دلی کا جھنڈا پھینکو زمین پر تم
زندہ دلی کا ہر سو پرچم اڑائے جاؤ
لاؤ نہ بھول کر بھی دل میں خیال پستی
خوش حالئ وطن کا بیڑا اٹھائے جاؤ
تن من مٹائے جاؤ تم نام قومیت پر
راہ وطن میں اپنی جانیں لڑائے جاؤ
کم ہمتی کا دل سے نام و نشاں مٹا دو
جرأت کا لوح دل پر نقشہ جمائے جاؤ
اے ہندوؤ مسلماں آپس میں ان دنوں تم
نفرت گھٹائے جاؤ الفت بڑھائے جاؤ
بکرمؔ کی راج نیتی اکبرؔ کی پالیسی کی
سارے جہاں کے دل پر عظمت بٹھائے جاؤ
جس کشمکش نے تم کو ہے اس قدر مٹایا
تم سے ہو جس قدر تم اس کو مٹائے جاؤ
جن خانہ جنگیوں نے یہ دن تمہیں دکھائے
اب ان کی یاد اپنے دل میں بھلائے جاؤ
بے خوف گائے جاؤ ''ہندوستاں ہمارا''
اور ''وندے ماترم'' کے نعرے لگائے جاؤ
جن دیش سیوکوں سے حاصل ہے فیض تم کو
ان دیش سیوکوں کی جے جے منائے جاؤ
جس ملک کا ہو کھاتے دن رات آب و دانہ
اس ملک پر سروں کی بھیٹیں چڑھائے جاؤ
پھانسی کا جیل کا ڈر دل سے فلکؔ مٹا کر
غیروں کے منہ پہ سچی باتیں سناتے جاؤ
نظم
بھارت کے سپوتوں سے خطاب
لال چند فلک