پھلجھڑی سسکی کی گہری رات میں چھوٹی نہیں
جوئے خوں کوہ سیہ کی آنکھ سے پھوٹی نہیں
خیمۂ غم کی طناب ریشمیں ٹوٹی نہیں
تیرگی کے راہزن نے دخت رز لوٹی نہیں
کشتئ دل بحر غم کی موج میں کھیتے رہو
اپنے ہی خوں کے چراغاں کے مزے لیتے رہو
عمر بھر شب کے اندھیرے کو سدا دیتے رہو
نظم
بے بسی
منیر نیازی