گھوڑے کی گردن کی
سفید ایال سی موجیں
اپنے تیز نکیلے ناخن
کھبو رہی ہیں
چاول کے دانوں سی ریت کے سینے میں
سفید جھاگ اگلتی موجیں
کھینچ کے لے آتی ہیں کبھی اپنے بستے میں
کتھئی بھوری، نیلی یادیں
اور مرے دل کے ساحل پر
بستہ خالی کر جاتی ہیں

نظم
بستہ خالی کر جاتی ہیں
جینت پرمار