EN हिंदी
بن باس | شیح شیری
ban-bas

نظم

بن باس

افتخار عارف

;

رات دن خواب بنتی ہوئی زندگی
دل میں نقد اضافی کی لو

آنکھ بار امانت سے چور
موج خوں بے نیاز مآل

دشت بے رنگ سے درد کے پھول چنتی ہوئی زندگی
خوف واماندگی سے خجل

آرزوؤں کے آشوب سے مضمحل
منہ کے بل خاک پر آ پڑی

ہر طرف اک بھیانک سکوت
کوئی نوحہ نہ آنسو نہ پھول

حاصل جسم و جاں بے نشاں رہ گزاروں کی دھول
اجنبی شہر میں

خاک بر سر ہوئی زندگی
کیسی بے گھر ہوئی زندگی