دائرے، کچھ نیم حلقے
یہ ریاضی کے بکھیڑے
جی کا اک جنجال ہیں
باتیں
زیاں کی
سود کی
میں مقید دائروں میں
اس طرح کوسوں کو تکتا ہوں
جیسے اک بیمار بچہ
نقش و لفظ و صوت سے
بیزار
بستر پر
کھلی کھڑکی سے
رنگیں
لال
نیلے
پیلے بیلونوں کو
حسرت کی نگہ سے دیکھتا ہے
جو معلق ہیں فضا میں
نظم
بکھیڑے
راج نرائن راز