اپنی ہی وسعتوں سے تنگ آ کر
بھاگتا ہے کنارا لیتا ہے
یہ سمندر بھی کتنا ظالم ہے
پھر بھی اس خاک کے سفر کے لئے
بادلوں کا سہارا لیتا ہے
کوئی کامل نہیں
عظیم نہیں
نظم
بیساکھی
اصغر مہدی ہوش
نظم
اصغر مہدی ہوش
اپنی ہی وسعتوں سے تنگ آ کر
بھاگتا ہے کنارا لیتا ہے
یہ سمندر بھی کتنا ظالم ہے
پھر بھی اس خاک کے سفر کے لئے
بادلوں کا سہارا لیتا ہے
کوئی کامل نہیں
عظیم نہیں