EN हिंदी
بہتا ہوا پانی | شیح شیری
bahta hua pani

نظم

بہتا ہوا پانی

ثروت حسین

;

بہتا ہوا پانی
پیڑوں کے ماتھے کو

چوم گئے بادل
شاخوں سے ٹکرائیں

ہات
کچے پھلوں کی

خوشبو جگائے
سورج کی بانہوں میں

....رات
بہتا ہوا پانی