EN हिंदी
بارش ہوتی ہے تو پانی کو بھی لگ جاتے ہیں پاؤں | شیح شیری
barish hoti hai to pani ko bhi lag jate hain panw

نظم

بارش ہوتی ہے تو پانی کو بھی لگ جاتے ہیں پاؤں

گلزار

;

بارش ہوتی ہے تو پانی کو بھی لگ جاتے ہیں پاؤں
در و دیوار سے ٹکرا کے گزرتا ہے گلی سے

اور اچھلتا ہے چھپاکوں میں
کسی میچ میں جیتے ہوئے لڑکوں کی طرح

جیت کر آتے ہیں جب میچ گلی کے لڑکے
جوتے پہنے ہوئے کینوس کے اچھلتے ہوئے گیندوں کی طرح

در و دیوار سے ٹکرا کے گزرتے ہیں
وہ پانی کے چھپاکوں کی طرح