بارش ہوتی ہے تو پانی کو بھی لگ جاتے ہیں پاؤں
در و دیوار سے ٹکرا کے گزرتا ہے گلی سے
اور اچھلتا ہے چھپاکوں میں
کسی میچ میں جیتے ہوئے لڑکوں کی طرح
جیت کر آتے ہیں جب میچ گلی کے لڑکے
جوتے پہنے ہوئے کینوس کے اچھلتے ہوئے گیندوں کی طرح
در و دیوار سے ٹکرا کے گزرتے ہیں
وہ پانی کے چھپاکوں کی طرح

نظم
بارش ہوتی ہے تو پانی کو بھی لگ جاتے ہیں پاؤں
گلزار