EN हिंदी
بار ایک قطرہ آنسوکا | شیح شیری
bar ek qatra aansu ka

نظم

بار ایک قطرہ آنسوکا

خورشید اکرم

;

ایک سچی کہانی
جب دھکیل دی جاتی ہے

کسی فلمی کلائمکس کی طرف
اپنا منہ چھپا لیتا ہے سورج

پھیکے چاند کی اوٹ میں
ایک دوسرے کے گرد گھومتے کبوتر

مغموم ہو کر بیٹھ جاتے ہیں
پروں میں منہ دے کر

اور دھرتی تیاری کرتی ہے
بار اٹھانے کی

ایک قطرہ آنسو کا