آپ بادشاہ ہیں
ہمیں بھول کیوں نہیں جاتے
ہم بہت چھوٹے ہیں
ہماری زندگی
ہم سے بھی زیادہ چھوٹی ہے
آپ اگر چاہیں
تو اسے اپنے جوتے کے
اگلے حصے کے نیچے مکمل کر سکتے ہیں
مگر آپ نے تو ہمیں
اپنے جوتے میں نکل آنے والی کیل
سمجھ لیا ہے
آپ کا خیال
کیسے غلط ہو سکتا ہے
آپ بادشاہ ہیں
اگر آپ کو غصہ آ جائے
تو آپ ہنس سکتے ہیں
ہمیں اور ہمارے دوستوں کو
ہاتھی کے پیروں میں بیٹھے دیکھ کر
آپ آسمان ہی
ہمارے گھروں پر گر سکتے ہیں
جہاں ہم بیدار ہوئے تھے
اپنے منہ میں
لکڑی کا چمچہ لے کے
کسی بادشاہ سے زیادہ
بادشاہ
نظم
بادشاہ
ذیشان ساحل