دور گگن میں کہیں تھا اب تک کھویا
بادل آج کئی دنوں کے بعد رویا
بادل روتا میں مسکراتا ہوں
وہ غم بتاتا میں خوشیاں مناتا ہوں
بادل کے آنسو نے سارہ جگ بھگویا
بادل آج کئی دنوں کے بعد رویا
اب بادل روتا میں ہنستا نہیں تھا
اس کے آنسو پر مزہ کستا نہیں تھا
بادل کے آنسو نے ہریالی کا منظر لایہ
سپنوں سا تھا درپن جگ کو آنسو نے چمکایا
بادل نے جیسے رونے کی ضد تھی ٹھانی
اس کے آنسو دھرتی پر کر رہے تھے من مانی
اب بادل روتا تو میں بھی روتا ہوں
اپنے سپنے اس کے آنسو سے بھگوتا ہوں
ہریالی کا منظر جیسے اجڑا کہی کھویا
بادل آج کئی دنوں کے بعد رویا
کچھ مہینے بیتے بادل مان گیا
اپنے آنسو کو تھامنا جیسے جان گیا
اب بدل مسکراتا میں مسکراتا ہوں
رونے پر کسی کے نہ ہنسنا سب کو سمجھاتا ہوں
دور گگن میں کہی تھا اب تک کھویا
بادل آج کئی دنوں کے بعد رویا
نظم
بادل آج کئی دنوں کے بعد رویا
کمل اپادھیائے