اب تک تم سے کہا گیا ہے
انساں فانی موت اٹل ہے
جیون جل ہے
جس کی دھار کبھی نہ ٹوٹے
جو آتا ہے مر جاتا ہے
جو آئے گا مر جائے گا
میں تم سے کہنے آیا ہوں
انساں لا فانی ہے امر ہے
موت تغیر کا اک پل ہے
جیون جل ہے
جس کا کوئی انت نہیں ہے
رہ جائے تو یہ ساگر ہے
اور مر جائے تو بادل ہے
نظم
بنام ابن آدم
عزیز قیسی