وہ جو مستقبل کے ڈرائنگ روم میں بیٹھے
ماضی کا قہوہ پی رہے ہیں
حال بہت بڑی بساط ہے شطرنج کی
ان کے لیے
اور عام آدمی
وہ مہرہ جو پٹ رہا ہے
شاہ کو بچانے کے لیے
اپنی مرضی کے خلاف
نظم
اپنی مرضی کے خلاف
نعمان شوق
نظم
نعمان شوق
وہ جو مستقبل کے ڈرائنگ روم میں بیٹھے
ماضی کا قہوہ پی رہے ہیں
حال بہت بڑی بساط ہے شطرنج کی
ان کے لیے
اور عام آدمی
وہ مہرہ جو پٹ رہا ہے
شاہ کو بچانے کے لیے
اپنی مرضی کے خلاف