EN हिंदी
اپنی آگ میں | شیح شیری
apni aag mein

نظم

اپنی آگ میں

فاروق مضطر

;

میں۔۔۔!
برف سے ڈھکی چٹان سے پھسل پھسل گیا

(مچل گیا)
میں لمحہ لمحہ

اک جہنمی طلب میں مبتلا
حد نگاہ

دن کی کالی کھائی تک پھسل گیا
آفتاب

اپنی آگ کے حصار میں پگھل گیا
دعا کا ہاتھ جل گیا