واقعات اور یادیں
چھوٹی چھوٹی معمولی باتیں
حواس کو روندنے لگتی ہیں
دماغ کی بے شمار لچھیاں
کھینچنے اور الجھنے لگتی ہیں
اور شریانوں میں لہو پارہ بن کر چبھنے لگتا ہے
نظم
اپنے بدن کا خوف
محمودہ غازیہ
نظم
محمودہ غازیہ
واقعات اور یادیں
چھوٹی چھوٹی معمولی باتیں
حواس کو روندنے لگتی ہیں
دماغ کی بے شمار لچھیاں
کھینچنے اور الجھنے لگتی ہیں
اور شریانوں میں لہو پارہ بن کر چبھنے لگتا ہے