EN हिंदी
انجام | شیح شیری
anjam

نظم

انجام

عادل حیات

;

ہمیشہ میں نے دیکھا ہے
کہ سورج شام ہوتے ہی

سما جاتا ہے اپنی موت کی آغوش میں
لیکن

عجب ہے موت کی وادی
جہاں سے لوٹ کر کوئی نہیں آتا

اگر ہے زندگی سورج
تو اک دن ڈھل ہی جائے گی

جتن کرتے رہو گے لاکھ
واپس پھر نہ آئے گی

مگر سورج تو آئے گا