EN हिंदी
اجل سرائے تیرگی | شیح شیری
ajal sarae tirgi

نظم

اجل سرائے تیرگی

اکبر حیدرآبادی

;

میں گھپ اندھیرے میں جا چھپا تھا
کہ روشنی میری جاں کی بیری

مرا تعاقب نہ کرنے پائے
مگر اندھیرے

گرسنہ جاں عنکبوت کی شاطری دکھا کر
مجھے نحیف و نزار پا کر

خود اپنے جالے میں کس کے میرے بدن کو مسمار کر چکے تھے!