میں گھپ اندھیرے میں جا چھپا تھا
کہ روشنی میری جاں کی بیری
مرا تعاقب نہ کرنے پائے
مگر اندھیرے
گرسنہ جاں عنکبوت کی شاطری دکھا کر
مجھے نحیف و نزار پا کر
خود اپنے جالے میں کس کے میرے بدن کو مسمار کر چکے تھے!
نظم
اجل سرائے تیرگی
اکبر حیدرآبادی

