اے مرے شبد، مرے بھید، مہا دھن میرے
رات میں خوشبو تری! نیند میں بوسہ تیرا...
ٹھنڈ میں آگ تری تاپوں، کھلوں
جی اٹھوں!
اپنے آنسو ترے ہاتھوں کے کٹورے میں رکھوں
دیر تک تجھ سے لپٹ کر یونہی روتی جاؤں
اے مرے شبد! ترے معنی کی ست رنگ گرہ
کبھی سلجھاؤں
کبھی انگلی میں الجھا بیٹھوں
گم رہوں تجھ میں کہیں، تجھ میں کہیں کھو جاؤں
اے مرے شبد! مرے عشق، مرے افسانے
شام گل رنگ کرے، خواب کو دو چند کرے
تیری بارش میں نکھرتا ہوا سبزہ میرا
مانگ آشاؤں کی بھرتی ہوئی اس دنیا میں
اور کوئی بھی نہیں، کوئی نہیں
تو میرا!!!
نظم
اے مرے شبد
نینا عادل