اک عمر کی کاوش سے ہم نے
جو کار تمنا سیکھا تھا
دنیا کے نئے بازار میں اب
کچھ مانگ نہیں باقی اس کی
یہ زعم محبت کیا کیجے
ہم اہل ہنر بے کار ہوئے
نظم
اہل ہنر بے کار ہوئے
مبین مرزا
نظم
مبین مرزا
اک عمر کی کاوش سے ہم نے
جو کار تمنا سیکھا تھا
دنیا کے نئے بازار میں اب
کچھ مانگ نہیں باقی اس کی
یہ زعم محبت کیا کیجے
ہم اہل ہنر بے کار ہوئے