EN हिंदी
اہل ہنر بے کار ہوئے | شیح شیری
ahl-e-hunar bekar hue

نظم

اہل ہنر بے کار ہوئے

مبین مرزا

;

اک عمر کی کاوش سے ہم نے
جو کار تمنا سیکھا تھا

دنیا کے نئے بازار میں اب
کچھ مانگ نہیں باقی اس کی

یہ زعم محبت کیا کیجے
ہم اہل ہنر بے کار ہوئے