EN हिंदी
ادھورے خواب | شیح شیری
adhure KHwab

نظم

ادھورے خواب

شیریں احمد

;

سب کچھ ہوتے ہوئے بھی
کچھ نہیں پاس

ادھورے ہیں خواب
ادھوری ہے پیاس

نہ کوئی حسرت باقی
اور نہ ہے کوئی آس

عجب تماشے دکھاتی ہے زندگی
رچاتی ہے روز نیا کوئی راس