کیوں مجھے تیری چاہ ہے
اس کو کیوں پوچھئے
جس کی بوجھن کچھ نہیں
اس کو کیا بوجھئے
تجھ میں لاکھوں خوبیاں
کیوں کر کوئی گنائے
مرتے ہیں کس بات پر
کیوں کر کوئی بتائے
صورت تیری موہنی
من میں کھب کھب جائے
جوبن تیرا جوش پر
دل میں آگ لگائے
چال چھبیلی مست سی
ایک قیامت ڈھائے
بات سریلے گیت سی
دل کو ناچ نچائے
نظم
ادھورا ٹکڑا
عظمت اللہ خاں