EN हिंदी
اچھا لگتا ہے | شیح شیری
achchha lagta hai

نظم

اچھا لگتا ہے

فاطمہ حسن

;

مجھے پھولوں کا موسم
پیڑ پودے اور پرندے اور بچے

اچھے لگتے ہیں
مجھے اک دور تک جاتی سڑک پر

چلتے رہنا اچھا لگتا ہے
مجھے پانی پہ مچھلی کا اچھلنا اچھا لگتا ہے

مجھے تتلی کا پھولوں پر بھٹکنا اچھا لگتا ہے
مجھے برسات میں پھیلی

دھنک بھی اچھی لگتی ہے
مجھے ہاتھوں میں چوڑی کی کھنک بھی

اچھی لگتی ہے
مجھے تم اچھے لگتے ہو